یہ بات "احمد امیرآبادی فراہانی" نے پیر کے روز پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد پہنچنے کے موقع پر ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے پارلیمانی دوروں میں تسلسل نے دوطرفہ تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو حکومتوں اور دونوں قوموں کے درمیان تعلقات کے لیے اچھی کوششیں کی گئی ہیں، پارلیمانی فرینڈشپ گروپ دونوں ممالک کے درمیان ایک فعال گروپ ہے جس میں چین کو حال ہی میں شامل کیا گیا ہے۔
فراہانی نے کہا کہ دونوں پڑوسیوں کے درمیان پارلیمانی تبادلے اور ان باہمی روابط کو مضبوط بنانے سے ایران اور پاکستان کے درمیان سیاسی ، اقتصادی ، تجارتی اور سرحدی تعلقات یقینی طور پر وسیع ہوں گے۔
** ایران اور پاکستان کی قومیں مشترکہ دشمنوں کے خلاف متحد ہیں
انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا خطے کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے خطے میں امن کے دشمنوں کی کوششوں سمیت خطے میں تقسیم اور کشیدگی کے لیے صیہونیوں کی کوششوں پر غور کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پڑوسی مشترکہ دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان مضبوط رشتہ ہے اور دونوں ممالک کی قومیں مشترکہ دشمنوں کے خلاف سازشوں کی اجازت نہیں دیں گی۔
پارلیمنٹ میں ایران پاکستان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے سربراہ نے اس وقت مزید کہا کہ کچھ عناصر علاقے کی قوموں اور حکومتوں کے درمیان اختلافات پیدا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ سفر بہت مفید ہوگا اور اسلام آباد اور کراچی میں ہماری ملاقاتیں دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کو ظاہر کریں گی۔
** علاقائی اور افغان پیش رفت
امیرآبادی فراہانی نے کہا کہ یقینی طور پر اس سفر میں خطے میں ہونے والی پیش رفت بشمول افغانستان کی صورت حال کی پیروی کی جائے گی اور اس پر غور کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کی پارلیمنٹ اور حکومتوں کے درمیان تعلقات افغانستان کے بارے میں اچھے اتفاق رائے اور تبادلہ خیال کا باعث بنے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ جو بھی مثبت تبدیلی رونما ہونے والی ہے وہ یقینی طور پر خطے کی قوموں کے ساتھ ساتھ ایران اور پاکستان کو بھی فائدہ پہنچائے گی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی سرکاری گزرگاہوں میں اضافہ اور پڑوسی سرحدی صوبوں کی ترقی اہم مسائل ہیں جو ہمیشہ دوستی گروپ کی طرف سے پیچھا کیا جاتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انہیں توقع ہے کہ اس دورے کے دوران ، پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ ، دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ تعاملات میں اضافہ اور ترقی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کو سرحدی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ رابطے میں رہنا چاہیے، دونوں پڑوسی ممالک کے اعلیٰ فوجی عہدیداروں کے درمیان تعمیری اور اہم تعامل بھی ہے اور مستقبل میں ہم ایران اور پاکستان کے درمیان اس حوالے سے اہم تبادلے دیکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق، پاک ایران دوستی گروپ کے چیئرمین اور اراکین آج پاکستانی قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین اور ممبران کے ساتھ ساتھ پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سے بھی ملاقات کریں گے۔
پاکستان کے وزیر داخلہ ، قومی پارلیمنٹ کے اسپیکر ، سینیٹ میں ایران پاکستان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئرمین اور پاکستانی سینیٹ میں خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین اور ارکان سے ملاقات بھی طے شدہ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ